حیدرآباد-2 دسمبر [اعتماد نیوز]
سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتل فی الحال رہا نہیں ہوں گے. سپریم کورٹ نے صاف کر دیا ہے کہ جن معاملات میں مرکزی ایجنسیوں نے تحقیقات کی ہے، ان صورتوں میں ریاستی حکومت بغیر مرکز کی رضامندی کے سزا میں چھوٹ یا معافی نہیں دے سکتی ہے.
سپریم کورٹ نے کہا کہ تمل ناڈو حکومت بغیر مرکز کی رضامندی کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا نہیں کر سکتی ہے. کیونکہ عمر قید کا مطلب تاعمر قید کی سزا ہوتی ہے. اگر کورٹ نے حکم میں ایسا لکھا ہے، تو ریاستی حکومت کسی مجرم کو نہیں چھوڑ سکتی.
سپریم کورٹ نے اکثریت کے ساتھ حکم دیا کہ
راجیو گاندھی کے قاتلوں کی سزا پر فیصلہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ کرے گی. سپریم کورٹ نے صاف کہا کہ کوئی بھی حکومت خود نوٹس لے کر کسی بھی مجرم کو رہا نہیں کر سکتی.
سپریم کورٹ کے مطابق مجرم کو چھوڑنے کے فیصلے کے پہلے مجرم کی طرف سے عرضی دی جانی چاہئے اور ساتھ ہی نچلی عدالت کے جج سے اجازت لینی چاہئے. سپریم کورٹ نے کہا کہ سی آر پی سی کے تحت مجرم کو چھوڑنے کے عمل پر عمل کرنا تمام ریاستی حکومتوں کو هوگا-سپريم کورٹ نے یہ ہدایات تمل ناڈو حکومت کی اس منشا کی وجہ سے دیے جس میں اس نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کی سزا معاف کئے جانے اور انہیں رہا کئے جانے کی خواہش ظاہر کی تھی.